وہ مجھ سے روٹھ جائے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
میرا دل ٹوٹ جائے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
جنہیں ہر دم نگاہیں ہر جگہ پر دیکھنا چاہیں
وہ ہی نظر نہ آئیں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
کسی کی جستجو میں دور تک جاتی ہوئی نظر
پلٹ کر لوٹ آئے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
ہم تمہاری ہمراہی میں جن راستوں سے گزرے ہیں
ان راستوں پہ تنہا جائیں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
ہماری دوستی اور ہماری چاہتوں کا آئینہ
وہ ہی نہ دیکھ پائیں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
کسی کی نیند میں ٹھہرا حسیں خوابوں کا سلسلہ
اچانک ٹوٹ جائے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
مسلسل کام کرنے کی میری عادت پرانی ہے
تسلسل ٹوٹ جائے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے
بہت سی جستجو اور چاہنے کے بعد بھی عظمٰی
وہ منزل چھو نہ پائیں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے