بڑی دیر لگانے لگے ہو تم
ہمیں بہت ستانے لگے ہو تم
ہم گھنٹوں انتظار کی سولی پہ رہے
ابھی آئے ہو ابھی جانے لگے ہو تم
ذرا دیر تو رکتے ہم سے دل کی باتیں کرتے
کیوں اپنے آپ سے بھی شرمانے لگے ہو تم
تمہاری سادہ دلی نے ہمیں اسیر کر لیا
رسم دنیا چھوڑ کے رسم وفا نبھانے لگے ہو تم
عظمٰی تمہارا حال دیکھ کر دنیا کہتی ہے
شاعر تو نہیں کوئی دیوانے لگے ہو تم