مجھ سے تنہائیاں پوچھتی ہیں
کون ہو تم؟
کیوں بھٹک رہی ہو ہمارے شہر
کیا تمہیں نہیں پتا؟
ہمارے شہر
آنسوؤں کا میلا ہے
ہر طرف اندھیرہ ہے
یادوں کا ریلا ہے
"میں نے کہا"
مجھے اک شخص ملا تھا
عشق ہوا
دھوکا دیا
بے وفائی کی
تنہاہ چھوڑا . . . . . . . .
پھر مجھے اکیلے پن نے تمہارے شہر کا پتا دیا
اور کہا
اس شہر سے دل لگاؤ
یہ تنہائیوں کا شہر ہیں
یہ تنہائیاں تمہیں اکیلا نا چھوڑئیں گی
ہر جگہ ساتھ ھوں گی
بڑی وفادار ہوتی ہیں یہ تنہائیاں