حد سے زیادہ بکھر گئی ہوں زندہ تو ہوں پرمر گئی ہوں ناجانے آب کونسا الظام آئے سہتے سہتے تھک گئی ہوں آن فرشته صفت لوگوں کے آگے میں ایک گنہگار سی بندی خدا کے رحم پے تو ہے یقین مجھ کو پر ان لوگوں سے ڈر گئی ہوں