اسے کہنا بکھرا پڑا ہوں اپنی ذات میں آ کے تو دیکھ
کیا حال ہو گیا تیرے فراق میں آ کے تو دیکھ
تنہائی میں خود سے ہی با تیں کرتا ہوں
لوگ کہتے ہیں کہ میں دیوانہ ہو گیا ہوں آ کے تو دیکھ
میں نے کہا مر جا ؤں گا بن تیرے اس نے کہا مر کے تو دیکھ
خواہش پوری ہو رہی ہے اسکی کہنا آ کے تو دیکھ
جا رہا ہوں تیرے دیس سے بہت دور آ کے تو دیکھ
پاس کچھ نہیں تیری یا دوں کے سوا آ کے تو دیکھ
پلٹ کر چلا آؤں گا تیری اور لب ہلا کر تو دیکھ
مردہ دل میں جا ن آ جا ئے گی صدا لگا کر تو دیکھ
چھوڑ آصف کے سنگدل سے شکوہ کیا کرنا
وہ آئے گا لے کر دیا قبر پر وہ دن تو دیکھ