بکھرتی رات جب شبنم سے سجتی ہے
Poet: SN Makhmoor By: SN Makhmoor, Karachiبکھرتی رات جب شبنم سے سجتی ہے 
 مری پلکوں سے اشکوں کو وہ چنتی ہے
 
 چراغ ِ ہجر میں جلتا ہے دل میرا
 ہوا جب موسم ِ سرما کی چلتی ہے
 
 زماں میں منجمد دریا جو ہوتے ہیں
 تو اشکوں میں روانی خوب ہوتی ہے
 
 زماں سمجھے فلک سے اوس ہے اتری
 زمیں گل کی مرے اشکوں سے سجتی ہے
 
 ردائے کہر میں چھپتی سحر اکثر
 ٹھٹھرتی رات کی آہوں کو سنتی ہے
 
 دسمبر میں نہ جانے کیا ہوا ایسا
 سلگتی جاں ، نظر بھیگی ہی ملتی ہے
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 