بھرم

Poet: HAMZA_BUTT By: HAMZA_BUTT, ghourghushti,hazro

دیوانگی جِس کا نام ہے لوگوں
ہم نے دیکھی اُس کی آنکھ میں لوگوں

عمر بھر کی تلاش، پوری زندگی کا ساتھ
اُس کے جزبوں میں نظر آتی ہے سچا ئی لوگوں

ٹوٹ جائے نہ یہ میرا بھرم کہتا ہے دِل
اُس سے پہلے ہو جائے زندگی کی شام لوگوں

جِسکے نام لِکھ چکے ہیں دل و جاں اپنی
اُ س کو دیں اب کیا اِلزام لوگوں

چاہت اِمتحان لیتی ہے تو کیا ہوا
ہم نے بھی چھوڑ دیئے ہیں قافلے تمام لوگوں

نام اُس کا زندگی ہے جیتے نہیں جِس کے بِن
میری سوچوں پہ رہتا ہے اُسی کا پہرا لوگوں

وفا نہیں وہ چیز جو ہو بیان دو لفظوں میں
اِس کے لیے کم لگتا ہے مجھ کو، یہ جیون ، یہ جہان لوگوں

Rate it:
Views: 581
18 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL