بارش کے ہر موسم میں زیست ہریالی کی دعا مانگے پیاس کے دامن میں پناہ کی آہیں جبر کی بجلیوں کے ڈر سے بے بس بےکس جیون کے آنچل میں سہمی سہمی آنکھوں کے بھرم بھسم ہوے