چار دن کی زندگانی ہے دوستو
یہ جہاں تو فانی ہے دوستو
دھن دولت کی قدر ہے یہاں
دنیا کی یہ ریت پرانی ہے دوستو
زندگی میں غم کے سوا کچھ نہیں
اتنی ہی اپنی کہانی ہے دوستو
کچھ یادیں کچھ باتیں کئی ملاقاتیں
بھلے دنوں کی یہی نشانی ہے دوستو
اصغر کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھنا
تمہاری بڑی مہربانی ہے دوستو