دل تیری بات سے بلکل سہمت ہے
کسی کی قربت بھی ایک زحمت ہے
میں جو واقف ہوا محبت سے
یہ ایک شخص کی غنیمت ہے
وہ یاد آیا تو پھر سمجھ آیا
بھول جانا بھی ایک نعمت ہے
یہ من کا بوجھ اُتار دیتی ہے
اشکباری بھی ایک رحمت ہے
حُسینؔ ! سَستے میں مل گئ تم کو
ورنہ عشق کی مہنگی قیمت ہے