بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا

Poet: صبا افغانی By: صبا, Lahore

بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا
تم نے الفت کا یقیں مجھ کو دلایا کیوں تھا

ایک بھٹکے ہوئے راہی کو سہارا دے کر
جھوٹی منزل کا نشاں تم نے دکھایا کیوں تھا

خود ہی طوفان اٹھانا تھا محبت میں اگر
ڈوبنے سے مری کشتی کو بچایا کیوں تھا

جس کی تعبیر اب اشکوں کے سوا کچھ بھی نہیں
خواب ایسا میری آنکھوں کو دکھایا کیوں تھا

اپنے انجام پہ اب کیوں ہو پشیمان صباؔ
ایک بے درد سے دل تم نے لگایا کیوں تھا

Rate it:
Views: 1361
01 Aug, 2022