بھول گئی

Poet: Saba Marium By: HumaMehtab, Karachi

درد کی چادر اوڑھے سب کچھ بھول گئی
کس نے مجھ سے پیا ر کیا تھا بھول گئی

نازک ہے احساس کسی کی چاہت کا
کن رستوں پر کون ملا تھا بھول گئی

درد میں ساتھ نبھانے کا تو تھا وعدہ
درد مگر وہ کس نے دیا یہ بھول گئی

مدھم مدھم یاد سی انکی آتی ہے
شوخ و چنچل باتئں ساری بھول گئی

تنہائی میں کے اکثر سوچتی ہوں
میرے دکھ پر کون ہنسا تھا بھول گئی

راس آئی تھیں خوشیاں بھی کچھ یاد تو ہے
کب اجڑا تھا دل کا چمن یہ بھول گئی

ان کی جفا سے دل ایسا ٹوٹا مریم
ان گلیوں سے کیا ناطہ ہے بھول گئی

Rate it:
Views: 1076
01 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL