بھول گئی میں اپنا آپ تجھے یاد کرتے کرتے تجھ تک نہ پہچنی کوئی فریاد اس دنیا کے آگئے التجاء کرتے کرتے ُخود تو سوچو زرہ میں کیسے جیوں تم بن شاید میں مر ہی جاؤں گئی دنیا سے تمہاری بات کرتے کرتے