بھَلا سحر بھی چھُپائے سے چھُپ سکی ہے ندیم
Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIکوئی کلیم نہیں آج دہر میں ورنہ
جبینِ حضرتِ انساں میں طور کی لَو ہے
یہ اور بات کہ جلتا ہے قصرِ سُطانی
یہ آگ آگ نہیں، پھوُٹتی ہوُئی پَو ہے
بھَلا سحر بھی چھُپائے سے چھُپ سکی ہے ندیم
گھٹا کے حاشیے پر آفتاب کی ضَو ہے
More Sad Poetry






