بھیگی رتوں میں آگ لگانے کے لئے آ
بجھتے ہوئے شعلوں کو جلانے کیلئے آ
موسم کے بدلنے کا ہے جادو سا ہوا میں
اے جوشِ جنون ہستی مٹانے کیلئے آ
زندگی حسن فنا اور محبت ہے گناہ
سلگتی شب میں یہی ظلم کمانے کیلئے آّّّ
وہ ہاتھ کی لکیریں تم نے جو لکھیں تھیں
فائز کے دل میں اُن کو چھپانے کیلئے آ