بھیگے ہوئی پلکوں سے تجھے یاد کروں میں

Poet: Syed Saqlain Gillani By: Saqlain , Attock

بھیگے ہوئی پلکوں سے تجھے یاد کروں میں
برباد کروں خود کو یا آباد کروں میں

یہ دل کے قصے بھی عجب سے ہوتے ہیں
چپ بھی نہ رہ پاؤں نہ فریاد کروں میں

تیری زلفوں کے اسیر بن تیرے ہی رہتے ہیں
خود کو سنوار لوں یا برباد کروں میں

وہ تیرے وعدوں کا بھرم میں رکھ نیں پایا
بھولا ہی نہیں تم کو کہ یاد کروں میں

زیست تو مشکل ہے بن اسکے ثقلین
اسکی یادوں کو کیسے خود سے آزاد کروں میں

Rate it:
Views: 529
18 Apr, 2018