بہت بولتی تھی نہ میں
بہت سر کھاتی تھی
بہت تنگ کرتی تھی
لیکن اب میں بہت اکیلے بہت خاموش بہت چپ چاپ رہتی ہوں
اب کوئی بولے بھی تو میرا دل نہیں کرتا بولنے کو
اب میں کسی سے کوئی تعلق نہیں رکھتی
اب میں کسی سے دوستی بھی نہیں کرتی
کیوں کے میں نے جان لیا ہے
میں کسی کے قابل نہیں ہوں
میری ذات سوائے تکلیفات کے اور کچھ نہیں دے سکتی
میں نے خود کو بہت اکیلا کر دیا ہے
اب مجھے اکیلے اور خاموش رہنا پسند ہے
پر پھر بھی ایک بوجھ سا ہے دل پر
میں نے کبھی کسی کا برا نہیں چاہا
پھر بھی ہر بار کیسے کسی کو تکلیف دے دی
میں ٹوٹ چکی ہوں ختم ہو چکی ہوں مر چکی ہوں
سنو اب بہت خاموش رہتی ہوں
بہت چپ چاپ رہتی ہوں