بہت دنوں سے طبیعت میری اداس نہیں

Poet: Imran Raza By: Syed Imran Raza, sargodha

وہ دلنواز ہے نظر شناس نہیں
میرا علاج میرے چارہ گر کے پاس نہیں

تڑپ رہے ہیں زباں پر کئی سوال مگر
میرے لئے کوئی شایانِ التماس نہیں

تیرے اجالوں میں بھی دل کانپ کانپ اٹھتا ہے
میرے مزاج کو آسودگی بھی راس نہیں

کبھی کبھی جو تیرے قرب میں گزرے تھے
اب ان دنوں کا تصور بھی میرے پاس نہیں

گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل
سحر کی آس تو ہے زندگی کی آس نہیں

مجھے یہ ڈر ہے کہ تیری آرزو نہ مٹ جائے
بہت دنوں سے طبیعت میری اداس نہیں

Rate it:
Views: 1002
25 May, 2009