بہت سی ان کہی باتیں ابھی کہنے سے رہتی ہیں
بہت سی رنجشیں اپنی ابھی سہنے سے رہتی ہیں
کہاں تک دل کی حالت ہم زمانے سے چھپائیں گے
ان آنکھوں میں رکی لہریں ابھی بہنے سے رہتی ہیں
بہت سی حسرتیں دل میں سمانے کو مچلتی ہیں
بہت سی خواہشیں دل میں ابھی رہنے سے رہتی ہیں