بہت طویل انتظار دے رہے ہو
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaجانے انجانے میں سہی مگر
بہت طویل انتظار دے رہے ہو
جام کو رکھ کے سامنے
پیاسے کو اور پیاس دے رہے ہو
میرے سامنے منزل ہیں اور تم
راہوں میں اک نیا دریا دے رہے ہو
کیا رکھا ہیں خوابوں میں جو
بار بار مجھے سونے کا پیغام دے رہے ہو
اتنا صبر نہیں مجھ میں جاناں
جو آخری نیزے پے پہلا دیدار دے رہے ہو
میں کہتی نہیں کچھ پر حقیقت ہے
تم تحفے میں مجھے آزماشیوں کی دکان دے رہے ہو
یہ کیسی ہیں بے قراری دل میں
جو دعا کے ساتھ ساتھ اک سزا دے رہے ہو
کیوں نہ جلے رات بھر چاندی
چاند کو سامنے لا کر بادلوں کی آڑ دے رہے ہو
More Sad Poetry






