بہتان بن کر بھلا کیسے جیا جاسکتا ہے

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

بہتان بن کر بھلا کیسے جیا جاسکتا ہے
پیالہ زہر کا خود سے کیسے پیا جاسکتا ہے

بہت ہوتے ہیں ایسے اپنے سے اپنے
جن کے بنا بھی جیا جاسکتا ہے

مختصر ہے مگر تکلیف دہ ہے بہت
بدل لیجیے رستہ بھٹکایا جاسکتا ہے

میں لکھ رہا ہوں کسی بھی ڈھب میں
ویسے تو زبانی بھی سمجھایا جاسکتا ہے

روح کو ڈھونڈرہا ہوں زندوں میں راہی
ورنہ مردوں کو تو دفنایا جا سکتا ہے

Rate it:
Views: 716
04 Dec, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL