بیتی گھڑیاں یا د کروں میں جب بھی بیٹھ اکیلی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

بیتی گھڑیاں یا د کروں میں جب بھی بیٹھ اکیلی
میرے من کے اندر جیسے کھلنے لگے چمبیلی

کِس نے تجھ کو سمجھا ،کِس نے تیرے دُکھ کو جانا ؟
جو بھی بولا بس یہ بولا عورت ایک پہیلی

تنہایٔ کا درد جہاں میں تنہا سہتے سہتے
دِل اِنسان کا بن جاتا ہے اِک ویران حویلی

خود ہی اپنا درد بٹاؤں خود کو ہی سمجھاؤں
نہ کویٔ ہمدرد ہے میرا نہ ہی سجن بیلی

کِس نے لوٹا چین تمہارا کِس نے نیند اُڑایٔ ؟
کِس نے تجھ کو درد دیا ہے کچھ تو بول سہیلی

دھیرے دھیرے چھپتا جاۓ چاند گھنے بادل میں
ایسے وہ شرماۓ جیسے دُلہن نییٔ نو یلی

اپنے رب سے مانگا میں نے جب جب بھی کچھ مانگا
اور کِسی کے آگے تو نہ پھیلی کبھی ہتھیلی
 

Rate it:
Views: 686
19 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL