بیتی یادیں / گُزرے پل

Poet: Mohammed Masood By: Mohammed Masood, Nottingham

کیوں نہ آج پھر سے تجھے پکارا جائے
یہ دن تیری گلیوں میں گزرا جائے
کُچھ بیتے پل بلائے جائیں
کُچھ نئی یادوں کو سجایا جائے
کُچھ باتیں تم سنانا کُچھ باتیں ہم سے سننا
کُچھ قصے اور بنائیں کُچھ پلوں کو چرایا جائے
جدا ہو گیے تھے کبھی جو دو نادان دل
پاس آ کے اِن کو پھر سے ملایا جائے
وہ رنجشیں اور نفرتیں
جو اب دلوں کا حصہ ہیں
پیار سے اِن کو ملایا جائے
ہم تم ساتھ رہیں پر پل
اور اِن لمحوں کو مہکایا جائے
روٹھ گیے تھے جو کبھی تم ہم سے
پاس آؤ تم ہمارے تمہیں پھر منایا جائے
یہ جو ضد پہ اڑا ہے پاگل دل
اِس پھر سے سجایا جائے
کیوں نہ آج پھر سے تجھے پکارا جائے

 

Rate it:
Views: 1204
04 Nov, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL