دل میں ہر درد دبا دیتا ہوں میں
بے وجہ دل کو سزا دیتا ہوں میں
یہ جذبہ عشق اب ہو گیا ہے قدیم
آ اک جنوں نیا دیتا ہوں میں
آنکھوں سے بات نہ بن سکی ہے اب تک
چل اب لبوں سے بتا دیتا ہوں میں
گزرے لمحوں کی گرمی سینکنےکو
خط اور کچھ یادیں جلا دیتا ہوں میں
آگ تو اب خاک ہو چکی ہے شاکئ
بیتے لمحوں کو کیوں ہوا دیتا ہوں میں