بیتے ھوئے زمانے یاد آتے ہیں
بچپن کے یارانے یاد آتے ہیں
جن کے دلوں میں ھوتا تھا خلوص
ہائے وہ لوگ پرانے یاد آتے ہیں
جو ھو گئے ہیں نذرِ برق دوستو
وہ شکستہ آشیانے یاد آتے ہیں
جب کبھی پلٹتا ھوں صفحہء زیست
کئ کئ فسانے یاد آتے ہیں
جہاں کرتے تھے پیار کی باتیں
آج بھی وہ ٹھکانے یاد آتے ہیں
امر جو گنگنایا کرتے تھے کبھی
محبت کے وہ ترانے یاد آتے ہیں