بیدرد ہوائیں

Poet: Farkhanda Rizwi By: Shazia Hafeez, Attock

کتنی بیدرد ہوائیں ہیں یہ
کس قدر بے خیالی میں درختوں
کو ہلاتی ہیں
زرد پتوں کو گرانے کے لئے
پھر یہی ہوائیں انہیں کہاں سے کہاں لے
جائیں گی اڑا کر
نہ منزل کی خبر نہ کوئی ٹھکانا ہو گا ان کا
یہ خزاں رسیدہ پتے
ادھر سے اُدھر بکھر جائیں گے
کچھ نہیں کہیں گے
پھر بھی اک کہانی
اس خاموشی میں کہیں تو ہو گی
مانا زندگی موت کی امانت ہے
ہمیشہ سے
پھر بھی اتنی
بیدردی سے نہ بکھرائے کوئی
 

Rate it:
Views: 797
03 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL