بیمار بیٹھا ہوں
Poet: عزیز By: Aziz, Karachiہر دوا سے کچھ یوں بیزار بیٹھا ہوں
میں تیرے ہجر میں بیمار بیٹھا ہوں
ہر شخص ہے حیرت زدہ میری حالت پہ
میں اپنی بربادی پہ خوش حال بیٹھا ہوں
کیوں نہ ہو تبسم میرے چہرے کی زینت
میں بھی تو غموں کے لیے امبر بیٹھا ہوں
لوگ کہتے ہیں میرے الفاظ میں وزن نہیں عزیز
میں کسے کہوں میں اپنے ہی لفظوں سے ہار بیٹھا ہوں
More Sad Poetry






