دیتے ہیں درد مجھ کو وہ کچھ اسطرح
دیتا ہے زمانہ بھیک بھکاریوں کو جس طرح
سوچتا ہوں بھول جاؤں اس بیوفا کو جو بدلا
وفا کا جفا دیتا ہے امیروں کی طرح
ہوتا ہوں ناراض اپنے دل پے شاید
کیوں پوجا اس کو خداؤں کی طرح
دیتا ہے دل جواب کیا اس پے بھروسہ
تھا تو بھی حصہ دار برابر کی طرح