بیٹھی رہی جاناں
Poet: UA By: UA, Lahoreتمہاری چاہ میں اب تک یہاں بیٹھی رہی جاناں
کہ اب چلنے کی بھی سکت نہیں بیٹھی رہی جاناں
تمہارے بن میرا پیکر فقط بے جان پتلا ہے
بدن میں جان باقی نہ رہی بیٹھی رہی جاناں
صبا کا کوئی جھونکا ہی تمہارا حال بتلا دے
اسی اک آس پہ گم صم یہاں بیٹھی رہی جاناں
ہمارے دل کی حالت کیا ہے تم کو بھی خبر ہوگی
تمہی آ کر بتاؤ گے میں کیوں بیٹھی رہی جاناں
اٹھو عظمٰی یہ در چھوڑو چلو اب کوچ کر جاؤ
کوئی نہ پوچھنے آئے گا کیوں بیٹھی رہی جاناں
More Sad Poetry







