بیٹھی رہی جاناں

Poet: UA By: UA, Lahore

تمہاری چاہ میں اب تک یہاں بیٹھی رہی جاناں
کہ اب چلنے کی بھی سکت نہیں بیٹھی رہی جاناں

تمہارے بن میرا پیکر فقط بے جان پتلا ہے
بدن میں جان باقی نہ رہی بیٹھی رہی جاناں

صبا کا کوئی جھونکا ہی تمہارا حال بتلا دے
اسی اک آس پہ گم صم یہاں بیٹھی رہی جاناں

ہمارے دل کی حالت کیا ہے تم کو بھی خبر ہوگی
تمہی آ کر بتاؤ گے میں کیوں بیٹھی رہی جاناں

اٹھو عظمٰی یہ در چھوڑو چلو اب کوچ کر جاؤ
کوئی نہ پوچھنے آئے گا کیوں بیٹھی رہی جاناں

Rate it:
Views: 568
14 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL