بیٹھے ہین تجھے دل میں بسائے ہوئے
رہتے ہیں تجھے آنکھوں میں سجائے ہوئے
تو نےتوترک الفت کر لیا ہے
زندہ ہیں مگر چراغ عشق جلائے ہوئے
تیری یاد میں دل اداس رہتا ہے
پھرتے ہیں تیرا غم اٹھائے ہوئے
کٹتی نہیں شب ہجراں اب تیرے بغیر
رات گزری ہے ہمیں رولائے ہوئے
دور ہو چکی ہیں راہیں تجھے پانے کی
اب ہیں منزل کے نشان دھندلائے ہوئے