Add Poetry

بے بسی کی ایک نظم

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

بے بسی کی ایک نظم
کیا اُس پہ میرا بس ہے
وہ پیڑ گھنا
لیکن کسی اور کے آنگن کا
کیا پُھول میرے
کیا پھل میرے
سایہ تک چُھونے سے پہلے
دنیا کی ہر اُنگلی مجھ پر اُٹھ جائے گی
وہ چھت کسی اور کے گھر کی
بارش ہو کہ دُھوپ کا موسم
میرے اِک اِک دن کے دوپٹے
آنسو میں رنگے
آہوں میں سُکھائے جائیں گے
تہہ خانۂ غم کے اندر
سب جانتی ہوں
لیکن پھر بھی
وہ ہاتھ کسی کے ہاتھ میں جب بھی دیکھتی ہوں
اِک پیڑ کی شاخوں پر
بجلی سی لپکتی ہے
اِک چھوٹے سے گھر کی
چھت بیٹھنے لگتی ہے

Rate it:
Views: 313
01 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets