Add Poetry

بے تحاشہ اسے سوچا جائے

Poet: ثروت زہرا By: سلمان, Rawalpindi

بے تحاشہ اسے سوچا جائے
زخم کو اور کریدا جائے

جانے والے کو چلے جانا ہے
پھر بھی رسماً ہی پکارا جائے

ہم نے مانا کہ کبھی پی ہی نہیں
پھر بھی خواہش کہ سنبھالا جائے

آج تنہا نہیں جاگا جاتا
رات کو ساتھ جگایا جائے

حرف لکھنا ہی نہیں کافی ہے
آؤ اب حرف مٹایا جائے

Rate it:
Views: 560
08 Mar, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets