ذرا ایک بار پھر سے دیکھو
بے کراں آسمان کی وسعتوں میں
ظلمت شب کے ہاتھوں بجھتے ستارے
زندگی کی بے ثباتی کا احساس جگا رہے ہیں
اور بتا رہے ہیں کہ ہم
جو ایک دوسرے کو بے انتہا چاہتے ہیں
انقریب ایک دوسرے کو کھو دیں گے
میں سوچتا ہوں
ہماری غیر موجودگی میں یہ دنیا کیسی لگی گی
کرہ ارض پر یہ ہمارا پہلا اور آخری جنم ہے
یہ حقیقت
زندگی تمہارے ساتھ جینے کے لئے ناکافی ہے
یہ بھی ایک حقیقت ہے
لیکن اس سے بھی کربناک حقیقت یہ ہے کہ
ہم مرجائیں گے اور پھر کبھی نہ مل پائیں گے
تو پھر کچھ بھی سوچے بغیر، تھام لو میرا ہاتھ
اور لے چلو مجھے کسی پرسکون رستے پر
جہاں کچھ دیر کے لیے ہی سہی
ہم ایک دوسرے کی موجودگی کے احساس سے لطف اندوز ہوسکیں
لے چلو مجھے تخیل کے پار ، محبتوں کی اس دنیا میں
جہاں ہم لمحوں میں صدیوں کی خوشیاں سمیٹ سکیں
اے میرے وجود کے گم شدہ حصے
میں زندگی کے سب سے حسین لمحے میں
تمہاری روح میں تحلیل ہوکر مرنا چاہوں گا
اور یہی ابدیت ہے