Add Poetry

بے نام سے رشتہ پہ الزام تو آنا تھا

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

بے نام سے رشتہ پہ الزام تو آنا تھا
خواہش کو میرے دل کی چپ چاپ دبانا تھا

رکھے ہوتے لفافے میں بند پیار کے افسانے
کیوں دل کے محرم کو میرا حال سنانا تھا

ان پیار کے جذبوں کو سمجھے گا کوئی کیسے
اس آگ کے دریا میں بس ڈوب ہی جانا تھا

بدنام تو ہونا تھا محفل کا تقاضہ تھا
گستاخ نگاہوں کو ایک بار بتانا تھا

نکل آئے نہ پھر تاریک اندھیروں سے
محبت کے جذبے کو اس طرح دبانا تھا

پھر شوق سے کر جاتے سمندر کے حوالے
ریت پہ ساحل کی تمھیں گھر ایک بنانا تھا

اسے چھوڑ کے جانے کا غم مجھ کو بھی تھا ساجد
پاس میرے مگر کوئی بھی خاص بہانہ تھا

Rate it:
Views: 336
17 Aug, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets