Add Poetry

بے نام مہرباں

Poet: فرمان علی خیال By: فرمان علی خیال سکردو, skardu

بے نام مہرباں
میرے بے نام مہرباں سن لو
تم سے مل کر سکون ملتا ہے
پر کبھی کھل کے بات ہونہ سکی
نہ کبھی کھل کے مل سکتے ہم تم
دلنشیں واردات ہو نہ سکی
یوں سر راہ ایک پل کے لئے
ایسے ملنے سے جی نہیں بھرتا
مل جو پائیں ذرا سی دیر کو ہم
گھر پلٹنے کو دل نہیں کرتا
کبھی ایسا ہو تیری قربت میں
زیست کا ایک دن گزر جائے
شام جب گھر کو لوٹ جاؤں میں
صحبت یار مہرباں کے طفیل
نا امیدی نظر کی مر جائے
یہ تمنا ہے ایک شاعر کی
تم سے تیری ہی کوئی بات کروں
تم سے تیرا ہی کوئی شعر سنوں
کوئی لمحہ تو میرے نام کرو
چند گھڑیاں تو میرے ساتھ رہو
میرے بے نام مہرباں سن لو
تم سے مل کر سکون ملتا ہے

Rate it:
Views: 513
18 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets