میخانے میں شبستاں رات کرکے آگیا ہوں باہر خود کو پورا برباد کرکے وہ مجھ کو کہتی تھی تم بے وفائی نہ کرنا اسکی بات یاد کرکے توڑ چکاہوں دل اک اک کرکے