بے وفا تو نہ کہتے

Poet: UA By: UA, Lahore

جس نے تمہیں ڈبو دیا وہ ناخدا تو نہ کہتے
کچھ بھی تم ہم سے کہو بے وفا تو نہ کہتے

کب تمہارا ساتھ چھوڑا کب تمہیں تنہا کیا
کب تمہارا نام لے کے کب تمہیں رسوا کیا

کون سا ایسا ستم کے جس پہ ہم نے آہ کی
کون سی ایسی ادا کہ جس پہ نہ واہ واہ کی

جو کہا تم نے ہمیں ہم نے تو بس ایسا کیا
جو تمہیں نہ راس آیا ہم نے کب ویسا کیا

لگتا ہے اس دل لگی سے دل تمہارا بھر گیا
یا تمہارے دل میں اب کوئی اور ہے اتر گیا

باخدا ہم سے جو کہتے ہم بھی نا تو نہ کہتے
دامن چھڑا کے چھوڑ کے نہ جا تو نہ کہتے

جس نے تمہیں ڈبو دیا وہ ناخدا تو نہ کہتے
کچھ بھی تم ہم سے کہو بے وفا تو نہ کہتے

Rate it:
Views: 473
25 Sep, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL