میں تو تھا صنم کسی اور کا
اپنا مجھے توں بنا لیا
خوشیوں سے بھرا زندگی تھا میرا
غم میں صنم تو نے بدل دیا
تیری دوستی کا طلبگار کوئی اور تھا
تو پہلے کیوں نا بتا دیا
کچھ نام میرا بھی تھا دنیا میں
سب کے سب توں نے مٹا دیا
اب ہوش آیا تو سمجھ لیا
کیا سے کیا میں لٹا دیا
سارا قصور تھا صدیق تیرا
بے وفا سے کیوں پیار کیا