بس بہت ہو چکا پیار کا فسا نہ اپنے۔۔۔
کہ دل کو یاد آتا ھے ماضی پرانہ اپنے
ہم بھی کسی بیوفا سے پیار کرتے تھے
دل فدا اس پر جان نثار کرتے تھے۔۔۔
زند گی تھا وہ اپنی گو یا وہ جا ن تھا۔۔۔
حیا ت کل تھا وہ اپنے سا را جہان تھا۔۔
مگر یون ہی ایک دن خود سر بدل گیا
امیدون کا سورج اپنے اچانک ڈھل گیا۔
مین ہی اکیلا رہہ گیا اسدتنہا زمانے مین
کسی بیوفا سے وفا کا عہد نبھا نے مین۔۔