بے وفا نہیں مگر ہم وفا بھی کرتے نہیں
ملے نہ جو جہاں میں ہم اس کی تمنا رکھتے نہیں
ہیں بہت گستاخ نظر آنکھوں کی جو حیا رکھتے نہیں
اس تمساح بحر میں اترنے کی ہم تمنا رکھتے نہیں
کافی ہم کو اپنی ہی حیا کے سمندر میں ڈوب رہنا
وگر نہ پجاری بھی بے مقصد مندر کی تمنا رکھتے نہیں