بے وفا نہیں مگر ہم وفا بھی کرتے نہیں
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonبے وفا نہیں مگر ہم وفا بھی کرتے نہیں
ملے نہ جو جہاں میں ہم اس کی تمنا رکھتے نہیں
ہیں بہت گستاخ نظر آنکھوں کی جو حیا رکھتے نہیں
اس تمساح بحر میں اترنے کی ہم تمنا رکھتے نہیں
کافی ہم کو اپنی ہی حیا کے سمندر میں ڈوب رہنا
وگر نہ پجاری بھی بے مقصد مندر کی تمنا رکھتے نہیں
More Sad Poetry






