بیتاب، بےکار، بےچین زندگی اپنی
روکھے، سوکھے پتوں کی طرح زندگی اپنی
ہے دم اُن میں صرف شوروغُل کرنے کا
روندھتے، مسلتے گرتی زندگی اپنی
آج فصا نے بھی اُن کو اُڑا دیا
گرتے، سنبھلتے، کونے میں پڑی زندگی اپنی
دھوپ کی تپش نے بھی اُنکو بے رنگ کر دیا
بے رنگ، بے نما، بے رونق زندگی اپنی