بے گھر پرندہ
Poet: Shama Ansari By: Shama, Gujranwalaسونپ کر اپنی سوچ مجھے یوں چھوڑ جائے گا
غیر تو غیر ہے آخر دل توڑ جائے گا
یہاں تو اپنے ہی رہتے ہیں پیاسے خون کے
غیر تو غیر ہے روح کی آس تک مٹائے گا
اک اک کر کے کٹ گئے اگر سب شجر زمین پہ تو
بے گھر پرندہ گھونسلہ آخر کہاں جا کر بنائے گا
ہے عاجزانہ گزارش ان بے موسمی ہواؤں سے
رُک جاؤں کہ گرتے پتے شمار کرنے نہ کوئی آئیگا
اے موجِ دریا بہا لے چل سنگ اپنے مجھ کو بھی
چلوں گی ساتھ ساتھ میں کنارہ کہیں تو آئے گا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







