بےقرار رویا

Poet: By: Kamal Khan, karachi

کچھ اس طرح تڑپ کر میں بےقرار رویا
دشمن بھی چیخ اٹھا بے اختیار رویا

کیا اس کو بے قراری یاد آگئی ہماری
مل مل کے بجلیوں سےابر بھار رویا

آیا ہے بعد مدت بچھڑے ہوئے ملے ہیں
دل سے لپٹ لپٹ کر غم بار بار رویا

کچھ بھی ہوں برق و باراں ہم تو یہ جانتے
اک بیقرار تڑپا اک دل فگار رویا م

فانی کو یا جنون ہے یا تیری آرزو ہے
کل نام لے کر تیرا دیوانہ وار رویا

بھولتا ہے غم یار میں ہوں جان تمنا
دنیا ہے میری عالم امکان تمنا

آہستہ گزر صرغم وادی دل میں
برباد نہ کر خاک شہیدان تمنا

ہے یاد تیری رونق خلوت گو خاطر
ہے زکر تیرا شمع شبستان تمنا

کیفیت ناکامی دل کیا بولوں فانی
دل ٹوٹ گیا توڑ کے پیمان تمنا

Rate it:
Views: 967
30 May, 2008