جب سے دل کے زخم چھپانے لگے تب سے شعر ہم بنانے لگے توڑ گیا وہ ایک ہی پل میں رشتہ جسے بنانے میں یاروں زمانے لگے جس کا اک پل نہ گزرتا تھا میرے بغیر اس بے وفا کو ہم آج بیگانے لگے وہ وعدے وہ قسمیں اے لوگوں آج وہ سارے ہی افسانے لگے