تاریکی کو اُجالوں سے سجائے گا کون
اب محبت کی شمع جلائے گا کون
کل تھی مہک گلوں کی چمن میں
خزاؤں میں بہاریں لائے گا کون
بکھر گیا آشیاں تقدیر کے زور سے
اُجڑے ہوئے گھر کو سجائے گا کون
ہر سو رسوائیاں ہیں شہر خموشاں میں
روٹھے ہوئے اپنوں کو منائے گا کون
مان لو کہ جھوٹی رسمیں ہیں اس زمانے
عہد وفا کو اب خالد نبھائے گا کون