اَت مچا رکھی ہے اس غربت کے نام نے بھٹہ بٹھا دیا ہے میرا اُس کے کام نے میں نے خریدی تھی وہ اِک کروڑ کی دکان ہزار کا ٹھیلا کھڑا ہے اُس کے سامنے !