دونوں جہاں کسی کی محبت میں وار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
کلیاں اداس ہیں خم و ساغر ویران ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روزگار کے