مری وجہ تخلیق مری بندگی ہے
تجھ سے وابسطہ مری زندگی ہے
لکھی تقدیر عدم کی تاریکی میں
سدائے کن فیکون سے روشنی ہے
ترے نام سے ہےمشکل کشائی
ترا خیال مری چارہ گری ہے
گرا پڑا ہوں میں گرداب میں
دعائے یونس ہوں یہ عاجزی ہے
مری ذات ذرہ کائنات ہے
ہوا سپرد خاک یہ تکمیل آدمی ہے