تجھے پاس کیسے بلائیں ہم
تیرے پاس کیسے آئیں ہم
رستے ہی کٹھن اور منزل ہے دور
تجھے یہ بات کیسے سمجھائیں ہم
نہیں جی سکتے تیرے بغیر ہم
تجھے کیسے بھول جائیں ہم
ہیں ظالم لوگ اس شہر کے
تجھے کیسے ان سے چھپائیں ہم
آنسورہتے ہیں اس چشم تر میں
ان تیغیانیوں کو کیسے بہائیں ہم