تجھے چھوڑ نہیں سکتے یہ تو فقط بہانہ ہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

یا خدا یہ کیسا کھیل کھیلا
جا رہا ہیں میرے جذبات کے ساتھ

کیوں مجھے بار بار آزمایا
جا رہا ہیں محبت کے انداز کے ساتھ

پھول ہیں اگر دامن میں تو کیوں
دل توڑا جا رہا ہیں کانٹوں کے ساتھ

میں تیری راہ میں ہرگز نا بیٹھتی مگر
دل ڈوبتا جا رہا ہیں آج سورج کے ساتھ

اتنی بے ُرخی تجھ میں آ گئی کیسے
وہ بھی ظلم کے اک انتہا کے ساتھ

تجھے چھوڑ نہیں سکتے یہ تو فقط بہانہ ہیں لکی
کہ تیرا ظرف دیکھا جا رہا ہیں بہانے کے ساتھ

Rate it:
Views: 562
27 Dec, 2012